وہ مجھے یاد کر رہا ہو گا
وہ مجھے یاد کر رہا ہو گا
اور خود سے الجھ پڑا ہو گا
سوچتا ہوں وہ کس کی بانہوں میں
بعد میرے مچل رہا ہوگا
کچھ نہ ہوگا یہ وہم ہے تیرا
وہ چلے جائیں گے تو کیا ہوگا
دل کسی اور سمت لانے کو
اک نیا شغل ڈھونڈھنا ہوگا
عشرت نیند ترک کر کے اب
اپنے خوابوں کو بیچنا ہوگا
مختصر یہ کہ عیش دل کے لیے
اپنے ماضی کو بھولنا ہوگا
حشر میں ہم کدھر کو جائیں گے
جب ادھر وہ ادھر خدا ہوگا
ہائے خوش فہمیاں تری حیدرؔ
وہ تجھے یاد کر رہا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.