Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ منتظر ہیں ہمارے تو ہم کسی کے ہیں

ریحانہ روحی

وہ منتظر ہیں ہمارے تو ہم کسی کے ہیں

ریحانہ روحی

MORE BYریحانہ روحی

    وہ منتظر ہیں ہمارے تو ہم کسی کے ہیں

    علامتوں میں یہ آثار خودکشی کے ہیں

    پس مراد بہت خواب ہیں نگاہوں میں

    سمندروں میں جزیرے یہ روشنی کے ہیں

    میں اپنے آپ کو دشمن کے صرف میں دے دوں

    یہ مشورے تو مری جان واپسی کے ہیں

    ہجوم عکس ہے اور آئینہ صفت ہوں میں

    سو میرے جتنے بھی دکھ ہیں وہ آگہی کے ہیں

    کسی قبا کو میسر ہے فاخرہ ہونا

    کسی لباس میں پیوند مفلسی کے ہیں

    میں اس سے دکھ کے بھی اس کو دعائیں دیتی ہوں

    عجیب رنگ محبت میں دشمنی کے ہیں

    میں جب بھی چاہوں جبھی اس سے گفتگو کر لوں

    مری غزل پہ یہ احسان شاعری کے ہیں

    جو شہر سنگ میں شیشہ مزاج ہیں روحیؔ

    وہ ذمے دار خود اپنی شکستگی کے ہیں

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Wo muntazir hein hamare to hum kisi ke hein عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے