وہ مصیبت میں بھی لاچار نہیں ہو سکتا
وہ مصیبت میں بھی لاچار نہیں ہو سکتا
حوصلہ ریت کی دیوار نہیں ہو سکتا
میں کوئی جگنو نہیں ہوں جو پکڑ میں آؤں
میں تو جھونکا ہوں گرفتار نہیں ہو سکتا
جو ہے مجرم اسے سولی پہ چڑھا دو لیکن
ہر مسلمان تو غدار نہیں ہو سکتا
سونے چاندی کے ترازو میں نہ تولو مجھ کو
میں کبھی بکنے کو تیار نہیں ہو سکتا
میں نے آئینے کی تاریخ پڑھی ہے یارو
جھوٹ کا وہ تو طرف دار نہیں ہو سکتا
میں نے سچائی پہ سجدے میں کٹا دی گردن
میرا سجدہ کبھی بے کار نہیں ہو سکتا
ایسے ڈرپوک سفینے کو جلا دوں دانشؔ
ڈر کے موجوں سے جو اس پار نہیں ہو سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.