وہ مسکرا کے جدھر سے نکل گئے ہوں گے
وہ مسکرا کے جدھر سے نکل گئے ہوں گے
نگاہ شوق میں آنسو مچل گئے ہوں گے
گزر کے ہوش کی منزل سے تیرے دیوانے
جنوں کی حد سے بھی آگے نکل گئے ہوں گے
بتان دہر کے وعدے غلط سہی لیکن
ہزار ہا دل ناداں بہل گئے ہوں گے
جو ہم سفر سر منزل نظر نہیں آتے
جنون شوق میں آگے نکل گئے ہوں گے
شب فراق سے گھبرا گئے تھے دیوانے
تلاش صبح سے گھر سے نکل گئے ہوں گے
اک انقلاب سے عالم گزر رہا ہے شمیمؔ
مجھے یقین ہے وہ بھی بدل گئے ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.