وہ نہ آئے تو دیکھو ہر طرف اداسی ہے
وہ نہ آئے تو دیکھو ہر طرف اداسی ہے
پھول بھی ہیں نم دیدہ چاندنی خفا سی ہے
واقعی مری وحشت کچھ تو رنگ لے آئی
مجھ پہ ہنسنے والوں کے رخ پہ بد حواسی ہے
جام دے نہ دے رخ سے بس نقاب سرکا دے
ہر نگاہ اے ساقی میکدے میں پیاسی ہے
مصلحت شعارو ہاں دار ہے مری منزل
جرم عہد حاضر میں صرف حق شناسی ہے
باغباں بہاروں پر کیوں نظر نہیں تیری
شوخ شوخ پھولوں کا رنگ کیوں کپاسی ہے
وہ مرے خیالوں میں ہنس رہے ہیں اے ماہرؔ
صبح خوب صورت ہے شام دل ربا سی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.