وہ نہیں ان کی نگاہوں کا اشارا تو ملا
وہ نہیں ان کی نگاہوں کا اشارا تو ملا
خوش ہو اے دل تجھے جینے کا سہارا تو ملا
اور کیا چاہئے اے دل غم جاناں کے طفیل
کہکشاں آہ کو پلکوں کو ستارا تو ملا
شکریہ مجھ کو نگاہوں سے گرانے والے
گرتے گرتے تری بانہوں کا سہارا تو ملا
ناخدا سے نہ سہی نام خدا سے اے دوست
میری ٹوٹی ہوئی کشتی کو سہارا تو ملا
آپ ان آنکھوں کی ندیوں کو ملے گا سنگم
اپنے دامن پہ ذرا دھارے سے دھارا تو ملا
طور کے برق تجلی نے کیا خاک مگر
نگہ شوق کو ہلکا سا اشارا تو ملا
بے رخی ان کی گراں لاکھ سہی پھر بھی محبؔ
دل کو طاقت تو ملی ضبط کو یارا تو ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.