Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نخل جو بار ور ہوئے ہیں

اسلم انصاری

وہ نخل جو بار ور ہوئے ہیں

اسلم انصاری

MORE BYاسلم انصاری

    وہ نخل جو بار ور ہوئے ہیں

    آشوب خزاں سے ڈر رہے ہیں

    شاخوں پہ تیر کے زخم ہیں یہ

    یا پھر سے گلاب جھانکتے ہیں

    ظلمت میں بہت ہی یاد آئے

    وہ چاند جو ہم سفر رہے ہیں

    لے دست ہوس یہ پھول تیرے

    کانٹے تو وفا نے چن لئے ہیں

    بدلا نہ نوشتۂ مقدور

    مکتوب تو ہم نے بھی لکھے ہیں

    پامال جہاں ہوئے کہ ہم نے

    کچھ خواب جہاں کو بھی دیے ہیں

    ٹوٹی ہے کہیں صدا کی زنجیر

    حلقے سے خیال کے پڑے ہیں

    صحرا کا سکوت کہہ رہا ہے

    شہروں کے چراغ بجھ گئے ہیں

    اے عشق جنوں شعار تیرے

    دنیا میں عجیب سلسلے ہیں

    چمکی ہے جو سرنوشت آدم

    تہذیب کے نقش بن گئے ہیں

    آفاق کی وسعتوں سے آگے

    کچھ اور چراغ جل اٹھے ہیں

    انساں کا شعور کہہ رہا ہے

    انساں نے بہت سے دکھ سہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 437)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے