وہ نظر بھی ہے اور شراب بھی ہے
حیرتی دل دل خراب بھی ہے
ہے عجب کیفیت ترے آگے
اک سکوں بھی ہے اضطراب بھی ہے
یوں سر بزم ان کا چپ رہنا
خامشی بھی ہے اور خطاب بھی ہے
ان کے رخ کے ہیں کتنے رخ دیکھے
وہی مصحف وہی کتاب بھی ہے
ہے نیاز نگاہ ناز فقط
اور یہی راز اضطراب بھی ہے
بندۂ فخر عاشقی ہے نقیؔ
یوں سگ کوئے بو تراب بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.