Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نظم و ضبط کے سب مرحلے گزر چکے ہیں

ظہیر حسنین

وہ نظم و ضبط کے سب مرحلے گزر چکے ہیں

ظہیر حسنین

MORE BYظہیر حسنین

    وہ نظم و ضبط کے سب مرحلے گزر چکے ہیں

    ہوا میں راکھ کے مانند ہم بکھر چکے ہیں

    نثار عشق میں کرتے ہیں لوگ جاں اور ہم

    یہ عاقبت ہی کسی پر نثار کر چکے ہیں

    یہ غسل و دفن کی رسمیں تو ہوں گی جب ہوں گی

    تکلفات نفس کے ہیں ہم تو مر چکے ہیں

    یہ ہست و بود یہ دور جہاں مسلسل ہے

    درون ذات تو برسوں سے ہم ٹھہر چکے ہیں

    حسیب باغ جہاں کی نظر کے طالب ہیں

    ہم ایسے برگ و ثمر خوب اب نکھر چکے ہیں

    بہ وقت صبح گلوں پر نکھار آ چکا ہے

    کٹورے اشک ندامت سے خوب بھر چکے ہیں

    اب آئنے میں ابھرتا نہیں ہے عکس مرا

    ظہیرؔ حد سے زیادہ ہی کچھ سنور چکے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے