وہ نگاہ جلوہ آرا چاہئے
وہ نگاہ جلوہ آرا چاہئے
زندگی کا استعارہ چاہئے
جی اٹھے گا پھر سے ققنس سوختہ
پہلی بارش کا اشارہ چاہئے
لطف ہستی کے لئے ہم کو فقط
درد و غم کا اک سہارا چاہئے
سرد ہوتا جا رہا ہے اب لہو
پھر رگوں میں اک شرارہ چاہئے
ہوں قلمرو میں مری شمس و قمر
اس بلندی پر ستارا چاہئے
ظلمت شب اور بلاؤں کا نزول
اسم اعظم کا سہارا چاہئے
غم کی زد پر ہے دل حرماں نصیب
اس سفینے کو کنارا چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.