Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اوس تھی کہ چاندنی گلاب کے سراغ میں

محمود راشد

وہ اوس تھی کہ چاندنی گلاب کے سراغ میں

محمود راشد

MORE BYمحمود راشد

    وہ اوس تھی کہ چاندنی گلاب کے سراغ میں

    سوال ہی بدل گیا جواب کے سراغ میں

    برس رہی تھی دوپہر میں آگ آسمان سے

    ندی کسی نگر میں تھی سحاب کے سراغ میں

    زمیں پہ خیمۂ سفر اتارنے کی دیر تھی

    ہوائے تند چل پڑی طناب کے سراغ میں

    تمام سر بکھر گئے اسی کو ڈھونڈتے ہوئے

    جو ساحلوں پہ گم ہوا رباب کے سراغ میں

    گھٹن زدہ تھیں گھاٹیاں فضا میں ایک خوف تھا

    شکاریوں کا غول تھا عقاب کے سراغ میں

    ترس رہا تھا بستیوں کا حسن اک نگاہ کو

    گزر رہے تھے قافلے غیاب کے سراغ میں

    انہی کو روشنی کے در کھلے ملے تھے خاک پر

    نکل گئے جو غار سے کتاب کے سراغ میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے