وہ پہلی سی مجھ پر عنایت نہیں ہے
وہ پہلی سی مجھ پر عنایت نہیں ہے
مجھے پھر بھی تم سے شکایت نہیں ہے
انہیں رحم کرنے کی عادت نہیں ہے
مری اشک ریزی کی خصلت نہیں ہے
نظر سے پلانا ہی کافی ہے ساقی
مجھے جام کی اب ضرورت نہیں ہے
گزرتی ہے کیسے مری زندگانی
زباں سے کہو کیسے طاقت نہیں ہے
ملاقات یوں تو وہ کرتے ہیں مجھ سے
مگر والہانہ محبت نہیں ہے
مدد چاہئے صرف ہم کو خدا کی
کسی غیر کی مجھ کو حاجت نہیں ہے
مقدر نے جب سے کیا دور تم سے
اسی وقت سے دل کو راحت نہیں ہے
خدا جانے گلشن میں کیا ہو گیا ہے
وہ پہلی سی پھولوں میں رنگت نہیں ہے
نظر پھیر کر اس طرح چل دیے وہ
کہ راہیؔ سے جیسے محبت نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.