وہ پہلی سی رونق چمن میں کہاں ہے
یہاں ہر طرف بس دھواں ہی دھواں ہے
نہیں کوئی میرا یہاں ہم زباں ہے
یہاں ہر کوئی مجھ سے بس بد گماں ہے
مجھے آشیاں کی ضرورت کہاں ہے
مرا آشیاں تو یہ سارا جہاں ہے
تو ہی راہبر ہے تو ہی پاسباں ہے
لٹیروں کی زد میں مرا کارواں ہے
کڑی دھوپ میں جیسے وہ سائباں ہے
مری ماں مری جان آرام جاں ہے
حقیقت وہ مجھ سے چھپائے گی کب تک
نگاہوں میں اس کی محبت عیاں ہے
سفر کی طوالت کا مجھ کو نہیں ڈر
ابھی حوصلہ میرا اشہرؔ جواں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.