وہ پردہ زینت در کے سوا کچھ اور نہیں
وہ پردہ زینت در کے سوا کچھ اور نہیں
ہمارے حسن نظر کے سوا کچھ اور نہیں
سراغ کاہکشاں اہل دل کو مل ہی گیا
تمہاری راہ گزر کے سوا کچھ اور نہیں
نہ جانے کون سا ایفائے عہد کا دن ہو
تمہیں تو شام و سحر کے سوا کچھ اور نہیں
مرادیں عشق میں سب کو ملیں مگر مجھ کو
نصیب درد جگر کے سوا کچھ اور نہیں
یہ کس طلسم میں مجھ کو حیات لے آئی
جہاں فریب نظر کے سوا کچھ اور نہیں
نہ پوچھئے مری ناکامیٔ منازل شوق
حصول گرد سفر کے سوا کچھ اور نہیں
وہ نامراد محبت ہوں جس کے دامن میں
سرشک دیدۂ تر کے سوا کچھ اور نہیں
حیات عشق کی روداد کیا کہوں اے سیفؔ
عذاب شام و سحر کے سوا کچھ اور نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.