Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ پری زاد ہے یہ سب کو دکھانا تھا مجھے

توصیف تابش

وہ پری زاد ہے یہ سب کو دکھانا تھا مجھے

توصیف تابش

MORE BYتوصیف تابش

    وہ پری زاد ہے یہ سب کو دکھانا تھا مجھے

    صرف اک بار اسے ہاتھ لگانا تھا مجھے

    یہ تو میرا ہی ہنر تھا جسے اظہار ملا

    ورنہ مرشد نے کہاں اسم سکھانا تھا مجھے

    اس لیے بھی میں بہت دیر سے پہنچا تجھ تک

    اپنے قدموں کا ہر اک نقش مٹانا تھا مجھے

    اپنی تیراکی بھی کرنی تھی سبھی پر ثابت

    اور پھر خود کو بھی لہروں سے بچانا تھا مجھے

    میں کہانی کو سناتے ہوئے خود ہی رویا

    جب کہ قصے کے مخاطب کو رلانا تھا مجھے

    ایک ہی اشک بچا رکھا تھا میں نے آخر

    اور اسی اشک کو دن رات بہانا تھا مجھے

    میری شہرت کے تقاضے ہی الگ تھے تابشؔ

    گم شدہ رہتے ہوئے نام کمانا تھا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے