وہ پشیمان ستم ہو یہ ضروری تو نہیں
وہ پشیمان ستم ہو یہ ضروری تو نہیں
میرے غم کا اسے غم ہو یہ ضروری تو نہیں
اور پہلو بھی ہیں اظہار شکست دل کے
آنکھ آئینۂ غم ہو یہ ضروری تو نہیں
جادۂ دیر و حرم میں بھی جبیں کی قسمت
آپ کا نقش قدم ہو یہ ضروری تو نہیں
ترک الفت تو کیا ہے تری خاطر ہم نے
اب تری یاد بھی کم ہو یہ ضروری تو نہیں
لاکھ آسائش دنیا ہو میسر پھر بھی
دل کو تسکین بہم ہو یہ ضروری تو نہیں
میرا محبوب نظر اور مرا مسجود خیال
کوئی پتھر کا صنم ہو یہ ضروری تو نہیں
سجدۂ دل تری چوکھٹ کا تمنائی ہے
ہر جگہ سر مرا خم ہو یہ ضروری تو نہیں
عشق پابند وفا ہو یہ ضروری ہے مگر
حسن مجبور کرم ہو یہ ضروری تو نہیں
نغمہ و شعر کے پردے میں مرے لب پہ طفیلؔ
میری روداد الم ہو یہ ضروری تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.