وہ پتھرائی سی آنکھوں کو بھی کاجل بھیج دیتا ہے
وہ پتھرائی سی آنکھوں کو بھی کاجل بھیج دیتا ہے
سلگتی دوپہر میں جیسے بادل بھیج دیتا ہے
میں اپنے سب مسائل بس اسی پر چھوڑ دیتا ہوں
مرے الجھے مسائل کا وہی حل بھیج دیتا ہے
جہاں والے اسے جب یاد کرنا بھول جاتے ہیں
زمینوں کی تہوں میں کوئی ہلچل بھیج دیتا ہے
جہاں اہل خرد تیور بدل کر بات کرتے ہیں
وہ عبرت کے لیے دو چار پاگل بھیج دیتا ہے
ہمارے آج کی جب کوششیں ناکام ہوتی ہیں
ہمیں وہ ایک اور امید کا کل بھیج دیتا ہے
- کتاب : Loban (Pg. 31)
- Author : Nadeem Farrukh
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.