وہ رنگ و بو ہے کہ آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں
وہ رنگ و بو ہے کہ آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں
وہ پھول دل میں مکیں ہے کہ جو کھلا بھی نہیں
یہ تیری یاد کہ دل سے پناہ مانگتی ہے
یہ دل کہ جس سے نکلنے کا راستہ بھی نہیں
جو مجھ کو ڈھونڈ رہا تھا مرے مکان سے دور
وہ میرے دل میں مکیں ہو کے بولتا بھی نہیں
کبھی کبھی تو ہوس صبح دم اچھالتی ہے
وہ اشک جن میں کوئی گوہر وفا بھی نہیں
ہم اپنی کھوج میں ایسی جگہ نکل آئے
وہ مل گیا کہ جو کہئے کہ تھا تو تھا بھی نہیں
ہر آنکھ برف ہوئی جا رہی ہے حسرت سے
قریب و دور کوئی شعلۂ حنا بھی نہیں
وہ جس کے رخ پہ زباں ہیں بڑی بڑی آنکھیں
کوئی قریب سے گزرے تو دیکھتا بھی نہیں
مری ہی گود میں ہے اور مجھی سے پوچھتا ہے
وہ نام کیا ہے کہ جو تجھ کو بھولتا بھی نہیں
میں تیرا درد سمجھ لوں گا کیونکہ تجھ سا ہوں
نہ ہنس سکے تو مری طرح مسکرا بھی نہیں
شب فراق سہی اس کی آنکھ تو لگ جائے
وہ آہ کیجیے کیسے کہ جو روا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.