وہ رنگ و روپ نگاہ و جمال ہے ہی نہیں
وہ رنگ و روپ نگاہ و جمال ہے ہی نہیں
تمہارے حسن کی کوئی مثال ہے ہی نہیں
بیان حسن مکمل کو کوئی کیسے کرے
کسی زبان میں اتنی مجال ہے ہی نہیں
ہر ایک شے کو فنا ہے یہ ہم نے جان لیا
بس ایک عشق ہے جس کو زوال ہے ہی نہیں
اذان اذن عبادت ہے ہاں مگر افسوس
حرم ہے سامنے لیکن بلال ہے ہی نہیں
امیر شہر کو فکر نجات ہے لیکن
فقیر عشق کو کوئی ملال ہے ہی نہیں
خیال حضرت بے دل کو چھو کے آ جائے
کسی کی سوچ میں ایسا کمال ہے ہی نہیں
جواب دینے کو حاضر ہوں میں مگر صاحب
کسی کے لب پہ کوئی بھی سوال ہے ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.