Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ رنجشیں وہ مراسم کا سلسلہ ہی نہیں

رئیس انصاری

وہ رنجشیں وہ مراسم کا سلسلہ ہی نہیں

رئیس انصاری

MORE BYرئیس انصاری

    وہ رنجشیں وہ مراسم کا سلسلہ ہی نہیں

    یہاں کسی میں وہ پہلا سا رابطہ ہی نہیں

    میں خوشبوؤں کے تعاقب میں آ گیا ہوں وہاں

    جہاں سے لوٹ کے جانے کا راستا ہی نہیں

    یہ خود سری یا شرارت اسی کا حصہ ہے

    وہ کوئی کھیل محبت میں ہارتا ہی نہیں

    یہ اعتراف بھی گھبرا کے کر لیا میں نے

    میں چاہتا ہوں تجھے صرف سوچتا ہی نہیں

    اڑا کے لے گیا راتوں کی نیند آنکھوں سے

    وہ کم سخن جو کبھی مجھ سے بولتا ہی نہیں

    پکارتا ہوں میں اس کو اسی کی چوکھٹ سے

    کواڑ جسم کے جو مجھ پہ کھولتا ہی نہیں

    تباہ ہو گئے خودداریوں میں دونوں رئیسؔ

    وہ خود کو سونپ دے لیکن میں مانگتا ہی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Mizgan(Raees Ahmad Ansari Number : Shumara Number-027,028) (Pg. 270)
    • Author : Naushad Momin
    • مطبع : M. N. Kashif (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے