وہ رقص کہاں اور وہ تب و تاب کہاں ہے
وہ رقص کہاں اور وہ تب و تاب کہاں ہے
وہ سجدۂ شوق اور وہ محراب کہاں ہے
ہے آبلہ پائی ہی ترا نقش کف پا
صحرائے لق و دق ہے یہاں آب کہاں ہے
اوراق دل و جاں میں ہیں کچھ داغ ہی باقی
وہ عشق و عقیدت کا حسیں باب کہاں ہے
اک اشک ندامت کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
پلکوں پہ سجایا ہوا وہ خواب کہاں ہے
اب درد تہ جام ہے یا تشنہ لبی ہے
صہبا وہ کہاں ساغر مہتاب کہاں ہے
کیا ٹوٹ گئے آپ ہی شبنم کے وہ دھاگے
وہ پیار کا ریشم دل بے تاب کہاں ہے
تنویرؔ رہ زیست میں تنہا یہ سفر کیوں
وہ لطف کہاں پرسش احباب کہاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.