وہ روشنی دماغ کو دینا خیال کی
وہ روشنی دماغ کو دینا خیال کی
حاجت رہے مجھے نہ تمہارے وصال
کچھ یوں فنا ہوا ہوں محبت کی آگ میں
دنیا کو دے چلا ہوں کہانی ملال کی
وہ میری خامشی کو بڑھاتا ہے حشر سے
رکھتا ہے لاج میرے لب بے سوال کی
سیلاب کی شکست پہ ہنستا ہوا یہ شہر
اور آسماں پہ قوس قزح بھی کمال کی
ہر دم ہوا کے ساتھ سفر کی ترنگ میں
کیسی حیات ہے مری خاک فعال کی
بیدیؔ مریض دل کا ہوں اور درد کا سفیر
مر جاؤں گا نہ اس نے اگر دیکھ بھال کی
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 279)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.