وہ روشنی وہ مہک میرے نام ہی نہ ہوئی
وہ روشنی وہ مہک میرے نام ہی نہ ہوئی
وہ صبح پھر نہیں آئی وہ شام ہی نہ ہوئی
ہزار رنگ بچھے تھے ہزار قامت تھے
مگر زمین پہ فصل قیام ہی نہ ہوئی
ابھی تو طوق ہے گردن میں پاؤں میں زنجیر
حکایت غم دوراں تمام ہی نہ ہوئی
مری صدا پہ تو گھر سے کوئی نہیں نکلا
عجیب لوگ تھے یہ رسم عام ہی نہ ہوئی
ہمیں نے سچ کے عوض دار چوم لی سرمدؔ
پھر اس کے بعد خموشی مدام ہی نہ ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.