وہ روداد غم پر بہت مسکرائے
مگر پھر بھی آنکھوں میں آنسو بھر آئے
نظر میری بہکی قدم لڑکھڑائے
محبت میں کیا کیا مقامات آئے
محبت کا بندہ وفا کا پجاری
ترے در سے ہم نے بہت نام پائے
نہ جانے کب ان کی نظر کا تلون
مٹا کر بنائے بنا کر مٹائے
کبھی انتظار اور کبھی بے قراری
محبت میں ہم نے یہ آرام پائے
کلی دل گرفتہ اداسی گلوں پر
چمن میں مجھے تم بہت یاد آئے
شب غم انہیں کے تصور میں گزری
کبھی آہ کھینچی کبھی مسکرائے
نگاہوں سے ان کی نگاہیں ملا کر
ہم اپنا فسانہ سنانے نہ پائے
اک ایسی مسرت کا لمحہ بھی آیا
نہ تم مسکرائے نہ ہم مسکرائے
نہیں آستاں کوئی سجدے کے قابل
کہاں تیرا ساجدؔ سر اپنا جھکائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.