Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ صاف رخ پہ جو زلف سیاہ فام نہیں

فضل حسین صابر

وہ صاف رخ پہ جو زلف سیاہ فام نہیں

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    وہ صاف رخ پہ جو زلف سیاہ فام نہیں

    پتا یہ ہے کہ حلب کے قریب شام نہیں

    تمہارے رخ سے کچھ اچھا مہ تمام نہیں

    تمہارے قصر سے اونچا فلک کا بام نہیں

    وہ کام لے کے بھی کہتے ہیں تجھ سے کام نہیں

    سلام ایسی اطاعت کو میں غلام نہیں

    کبھی ہے دشت نوردی کبھی ہیں گلشن میں

    غرض جنوں میں ہمارا کہیں قیام نہیں

    وہ شام وصل ہے اے ہم نشیں سحر جس کی

    وہ صبح ہجر ہے اے دل کہ جس کی شام نہیں

    ہوئی ہے اب تو انہیں لفظ لفظ سے نفرت

    جواب خط میں کہیں داد صاد لام نہیں

    شراب خانۂ دنیا میں اے بلانوشو

    کسی کو ساغر مے کی طرح قیام نہیں

    پلا دے مفت مجھے اے سخی کے لال شراب

    غریب رند ہوں میری گرہ میں دام نہیں

    ہزار عیب ہیں ہم میں مگر وہ ہے ستار

    خدا کا شکر ہے بدنام اپنا نام نہیں

    بس آج روز کا جھگڑا مٹا دے اے قاتل

    عدو نہیں تری محفل میں یا غلام نہیں

    ہزار کبک کو ہو ناز چال پر اپنی

    مگر وہ آپ کے مانند خوش خرام نہیں

    یہ کس کے پاؤں کے چھالے نے کر دیا سیراب

    جو آج خار بیاباں بھی تشنہ کام نہیں

    سوال وصل پہ للہ آج ہاں کہہ دے

    دہن سے تیرے نکلتا رہا مدام نہیں

    دکھا کے ابروئے پر خم کہا یہ ظالم نے

    کرے نہ چاک کلیجہ یہ وہ حسام نہیں

    نہ صبح وصل کرو وعدہ شام کا صاحب

    یہاں ہے شمع سحر آرزوئے شام نہیں

    پیالہ دودھ کا گالوں کے سامنے ہے رکھا

    وہ گال پر ترے زلف سیاہ فام نہیں

    جناب شیخ بھی آ جائیں تو پلاؤں انہیں

    یہ ماہ عید ہے صابرؔ مہ صیام نہیں

    میں ان سے داد بھی لیتا نہیں ہوں اے صابرؔ

    سمجھتے میرے سخن کو اگر عوام نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے