Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ سامنے ہوں مرے اور نظر جھکی نہ رہے

شہناز مزمل

وہ سامنے ہوں مرے اور نظر جھکی نہ رہے

شہناز مزمل

MORE BYشہناز مزمل

    وہ سامنے ہوں مرے اور نظر جھکی نہ رہے

    متاع زیست لٹا کر کوئی کمی نہ رہے

    دئے جلائے ہیں میں نے کھلے دریچوں پر

    اے تند و تیز ہوا تجھ کو برہمی نہ رہے

    بتاؤ ایسا بھی منظر نظر سے گزرا ہے

    چراغ جلتے رہیں اور روشنی نہ رہے

    کوئی بھی لمحہ گزرتا نہیں ہے تیرے بغیر

    تعلقات میں ایسی بھی چاشنی نہ رہے

    ہمارے حوصلے کو دیکھ کر یہ کہتے ہو

    زبان بند رہے آنکھ میں نمی نہ رہے

    ملے جو روشنی تجھ سے تو ظلمتیں کم ہوں

    کہ تیرے بعد مری جان زندگی نہ رہے

    لبوں پہ آ گیا دم اپنا حبس موسم میں

    ہوائے ابر بہاراں یوں ہی تھمی نہ رہے

    RECITATIONS

    شہناز مزمل

    شہناز مزمل,

    شہناز مزمل

    وہ سامنے ہوں مرے اور نظر جھکی نہ رہے شہناز مزمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے