وہ سب سے پہلے مرا ظرف آزما کے ملا
وہ سب سے پہلے مرا ظرف آزما کے ملا
پھر اس کے بعد ملا تو نظر جھکا کے ملا
اسے بھی اپنے ہی جیسا بنا دیا اس نے
وہ ایک قطرہ سمندر سے جو کہ جا کے ملا
غبار وقت کی تہ جم گئی تھی چہرے پر
وہ آتے جاتے ملا جب بھی منہ چھپا کے ملا
جسے بجھانے کی کوشش میں تھا زمانہ وہ
چراغ جلتا ہوا دوش پہ ہوا کے ملا
وہ درد بن کے مرے دل میں شادؔ رہتا ہے
جو ایک بار بھی مجھ سے نہ مسکرا کے ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.