وہ صبر و سکوں وہ ضبط فغاں اے دیدۂ تر ہم کھو بیٹھے
وہ صبر و سکوں وہ ضبط فغاں اے دیدۂ تر ہم کھو بیٹھے
نور الہدیٰ نور ذبیحی بنارسی
MORE BYنور الہدیٰ نور ذبیحی بنارسی
وہ صبر و سکوں وہ ضبط فغاں اے دیدۂ تر ہم کھو بیٹھے
شب بھر کی کمائی ہائے غضب ہنگام سحر ہم کھو بیٹھے
سرمایۂ الفت تھے میرے کچھ خون کے قطرے کچھ آنسو
اک وقت مگر ایسا آیا وہ لعل و گہر ہم کھو بیٹھے
غم ہے کہ ثبوت عشق و وفا وقت آنے پہ ہم دیں گے بھی تو کیا
جذبات پہ قابو رہ نہ سکا اشکوں کے گہر ہم کھو بیٹھے
افراط الم سے گر ہنسنا بھولے تو یہ کوئی بات نہیں
ہم پر یہ زمانہ ہنس دے گا رونا بھی اگر ہم کھو بیٹھے
ہر رہبر راہ الفت کی تقلید کا یہ انجام ہوا
جس راہ میں مل جاتی منزل وہ راہ گزر ہم کھو بیٹھے
جذبات میں جب تک گرمی تھی چلمن میں نہ لرزش تک آئی
افسوس کہ اب پردہ اٹھا جب تاب نظر ہم کھو بیٹھے
اے نورؔ شب فرقت کی قسم محرومیٔ قسمت پر اپنی
روتے تو ہیں پر اب رونے کا انداز مگر ہم کھو بیٹھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.