وہ سنگ زاد ہیں ان پر پڑی ہے کیا افتاد
وہ سنگ زاد ہیں ان پر پڑی ہے کیا افتاد
خلائے تیرہ میں ہیں ہاتھ شعلۂ فریاد
اسی پہاڑ کے پیچھے ہے وادیٔ زرتاب
یہاں جو قافلے پل بھر رکے ہوئے برباد
یہیں سے اس کی سواری گزرنے والی تھی
شکستہ کھڑکیوں پر چہرہ چہرہ ہے ناشاد
اجاڑ پیلی ہوا سائیں سائیں چلتی ہے
نظر نظر ہیں گلابوں کی وادیاں آباد
نگل بھی لے کوئی تیرہ نہنگ کیا غم ہے
ہے حرف حرف ہوا پر رقم مری روداد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.