Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ سنواریں گے مجھے کیا گل زیبائی تک

عارف ککراوی

وہ سنواریں گے مجھے کیا گل زیبائی تک

عارف ککراوی

MORE BYعارف ککراوی

    وہ سنواریں گے مجھے کیا گل زیبائی تک

    راس آئی نہ جنہیں میری پذیرائی تک

    ہار کا صدمہ ہوا ہے کہ ہے سازش کوئی

    خوش تو تھی خوب محبت مری پسپائی تک

    پھر تو ممکن ہے کئی اور بھی غم نکلیں گے

    بات پہنچے گی اگر دست مسیحائی تک

    عشق تو عشق ہے مت تہ میں تم اس کی اترو

    ڈوبنے والے بھی پہنچے نہیں گہرائی تک

    عشق کی راہ میں کتنی ہی لکیریں کھینچو

    آگ پہنچے گی بہرحال تمنائی تک

    اب خدا جانے گزر جائے گی مجھ پر کیا کیا

    وہ مجھے چھوڑ گیا ہے مری تنہائی تک

    تو کہاں حد سخنور کی ہے زد میں عارفؔ

    صرف محدود ہے تو قافیہ پیمائی تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے