وہ سر سے پاؤں تلک چاہتوں میں ڈوبا تھا
وہ سر سے پاؤں تلک چاہتوں میں ڈوبا تھا
وہ شخص کیا تھا محبت کا استعارہ تھا
نہ چاند تھا نہ ستارہ نہ پھول تھا نہ دھنک
وہ پھر بھی حسن کی دنیا میں اک اضافہ تھا
مجھے پتہ ہی نہیں کب وہ لفظ کن بن کر
مرے وجود کے دیوار و در میں گونجا تھا
عجیب بات ہے دیکھا نہ تھا کسی نے اسے
عجیب بات ہے گھر گھر اسی کا چرچا تھا
کسی سے کوئی غرض تھی نہ کوئی آس اس کو
وہ ساری بھیڑ سے کٹ کر اکیلا رہتا تھا
سمندروں سے تھی گہرائی اس کی سوچوں میں
وہ اپنی ذات میں اک کائنات جیتا تھا
خمارؔ نام کے شاعر سے مل چکا ہوں میں
اداسیوں کے گھنے جنگلوں میں رہتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.