وہ شاخ گل کی طرح موسم طرب کی طرح
وہ شاخ گل کی طرح موسم طرب کی طرح
میں اپنے دشت میں تنہا چراغ شب کی طرح
خیال و فکر کی سچائیاں بھی شامل ہیں
مرے لہو میں مرے شجرۂ نسب کی طرح
وہ اپنی خلوت جاں سے پکارتا ہے مجھے
میں چاہتا ہوں اسے حرف زیر لب کی طرح
خوشا یہ دور کہ وہ بھی ہے ساتھ ساتھ مرے
مرے خیال کی صورت مری طلب کی طرح
میں اپنے عہد کی آواز نارسا ہی سہی
دھڑک رہا ہوں دلوں میں سکوت شب کی طرح
نہ کھل کے سیر ہوا میں نہ جل کے راکھ ہوا
کہ میری پیاس بھی ہے تیرے رنگ لب کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.