وہ شب و روز خیالوں میں تماشا نہ کرے
وہ شب و روز خیالوں میں تماشا نہ کرے
آ نہیں سکتا تو پھر یاد بھی آیا نہ کرے
ایک امید کی کھڑکی سی کھلی رہتی ہے
اپنے کمرے کا کوئی بلب بجھایا نہ کرے
روز ای میل کرے سرخ امیج ہونٹوں کے
میں کسی اور ستارے پہ ہوں سوچا نہ کرے
حافظہ ایک امانت ہے کسی کی لیکن
یاد کی سرد ہوا شام کو رویا نہ کرے
چاند کے حسن پہ ہر شخص کا حق ہے منصورؔ
میں اسے کیسے کہوں رات کو نکلا نہ کرے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 441)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.