وہ شہر بھول جاؤ وہ بام بھول جاؤ
جس شام کو ملے تھے وہ شام بھول جاؤ
صورت بھلا دی تم نے اب نام بھول جاؤ
اور جان کے ہمیں تم گمنام بھول جاؤ
شاید نہیں دوبارہ ملنا نصیب میں ہے
دونوں نے جو پیا تھا وہ جام بھول جاؤ
الفت کی داستاں میں ہونا اگر امر ہے
کردار میں ڈھلو تم یہ نام بھول جاؤ
جو ساتھ ساتھ ہم نے جان جہاں گزارے
وہ صبح بھول جاؤ وہ شام بھول جاؤ
مل کے رہیں گے سارے امن و سکون سے ہم
آؤ گلے ملو تم الزام بھول جاؤ
چلتے رہو مسلسل منزل کی اور اشہرؔ
یہ زندگی سفر ہے آرام بھول جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.