Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ شخص بہت کرب سے کہتا تھا یہی بات

محمد مستحسن جامی

وہ شخص بہت کرب سے کہتا تھا یہی بات

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    وہ شخص بہت کرب سے کہتا تھا یہی بات

    اس شہر کی وحشت سے تو اچھے تھے مضافات

    ان سارے جھمیلوں سے میں واقف ہوں ازل سے

    دکھلا نہ مجھے ہجر کی یہ کشف و کرامات

    تم شوق سے آئے ہو مگر ذہن میں رکھنا

    میں دشت ہوں اور دشت میں ہوتی نہیں برسات

    بستی میں کوئی خوف پنپ سکتا نہیں ہے

    الحمد کہ موجود قبیلے میں ہیں سادات

    جینے کی ریاضت میں سمے کاٹ رہے ہیں

    ہم لوگوں کی دنیا میں نہ دن ہے نہ کوئی رات

    کرتا ہے تلاش اپنی ہی مرضی سے دیوانے

    یہ عشق ہے اس کا ہے قبیلہ نہ کوئی ذات

    درویش کی دنیا میں فقط صبر و رضا ہے

    درویش طلب کرتا نہیں کوئی مقامات

    یہ پیڑ تری یاد سے سرسبز ہوا ہے

    جھڑ سکتے نہیں اس کے کسی طور کبھی پات

    میں کاٹ چکا ہجر بہت شوق سے جامیؔ

    مانگی نہیں اک پل بھی ترے وصل کی خیرات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے