وہ شخص جو ہے مرے واسطے عدو کی طرح
وہ شخص جو ہے مرے واسطے عدو کی طرح
رگوں میں دوڑتا پھرتا ہے کیوں لہو کی طرح
گواہ ہیں مرے گھر کی تمام دیواریں
کہ تیری یاد کو رکھا ہے آبرو کی طرح
سمٹ سکو تو سمٹ کر گلاب بن جاؤ
بکھر سکو تو بکھر جاؤ رنگ و بو کی طرح
اٹھا تھا صورت فریاد صبح دم اے دوست
مٹا ہوں شام کو مفلس کی آرزو کی طرح
نریشؔ باندھ کے رکھے گا مجھ کو کون کہ میں
بکھر چکا ہوں فضاؤں میں گفتگو کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.