Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ شخص میرے دل سے نکل ہی نہیں رہا

سید مسعود نقوی

وہ شخص میرے دل سے نکل ہی نہیں رہا

سید مسعود نقوی

MORE BYسید مسعود نقوی

    وہ شخص میرے دل سے نکل ہی نہیں رہا

    دل ہے کہ اپنی ضد سے پگھل ہی نہیں رہا

    اب وقت کا تماشہ تو کھل ہی نہیں رہا

    جس کل میں جی رہا تھا وہ کل ہی نہیں رہا

    وہ جیتنا جو چاہے تو بازی کو جیت لے

    لیکن جو وسوسوں سے نکل ہی نہیں رہا

    چکر میں پڑ گیا ہے جو دھوکے سے عشق کے

    پھر اس کی الجھنوں سے نکل ہی نہیں رہا

    گھڑیاں بدل بدل کے بھی دیکھیں ہیں صبح شام

    کیسا یہ وقت ہے جو بدل ہی نہیں رہا

    منظر دکھاؤں اور میں عبرت کے کس قدر

    انسان ہے کہ اب بھی سنبھل ہی نہیں رہا

    مسجد میں بے دلی سے اذاں دے رہا ہے کون

    شیطان کوئی گھر سے نکل ہی نہیں رہا

    دھوکے سے ایک سکہ جو کھوٹا نکل گیا

    اب کیا کروں میں اس کا کہ چل ہی نہیں رہا

    بازی ٹکی ہوئی ہے مری اگلی چال پر

    تو جاؤ پھر یہ چال میں چل ہی نہیں رہا

    اب کیوں دکھا رہے ہو یہ منزل کا راستہ

    مسعودؔ تیرے ساتھ میں چل ہی نہیں رہا

    دشمن کے نام کے تو دن آتے ہی ڈھل گئے

    مسعودؔ کا زمانہ تو ڈھل ہی نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے