Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ شور ہے کہ یہاں کچھ سنائی دیتا نہیں

رشید حسرت

وہ شور ہے کہ یہاں کچھ سنائی دیتا نہیں

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    وہ شور ہے کہ یہاں کچھ سنائی دیتا نہیں

    تلاش جس کی ہے وہ کیوں دکھائی دیتا نہیں

    سلگ رہا ہوں میں برسات کی بہاروں میں

    یہ میرا ظرف کہ پھر بھی دہائی دیتا نہیں

    یتیم پالتی ہے بہن کس مشقت سے

    ہے دکھ کی بات کہ امداد بھائی دیتا نہیں

    وہ در فرار کے مجھ پر کھلے تو رکھتا ہے

    وہ زلف قید سے لیکن رہائی دیتا نہیں

    زمیندار نے دہقاں کی پگ اچھالی آج

    کہ فصل کاٹتا تو ہے بٹائی دیتا نہیں

    میں اپنے نام کی اس میں لکیر کھینچ نہ لوں

    وہ میرے ہاتھ میں دست حنائی دیتا نہیں

    نہ ہوتی حسن کی توصیف گر اسے مقصود

    تو شاہکار کو اتنی صفائی دیتا نہیں

    کسک جو دل میں ہے بخشی ہوئی اسی کی ہے

    مقام عشق تلک جو رسائی دیتا نہیں

    رشیدؔ پیڑ کے سائے سے سکھ کی تھی امید

    یہ کیا کہ بیٹا بھی گھر میں کمائی دیتا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے