Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ صرف قصے کہانیوں کے معاملے تھے چراغ رکھ دے

چراغ شرما

وہ صرف قصے کہانیوں کے معاملے تھے چراغ رکھ دے

چراغ شرما

MORE BYچراغ شرما

    وہ صرف قصے کہانیوں کے معاملے تھے چراغ رکھ دے

    چراغ گھسنے سے کوئی جن ون نہیں نکلتے چراغ رکھ دے

    ہماری معصومیت تو دیکھو رکھ آئے دل ہم حضور جاناں

    کہ جیسے کوئی خدا کا بندہ ہوا کے آگے چراغ رکھ دے

    کسی کے سائے کو قید کرنے کا اک طریقہ بتا رہا ہوں

    اک اس کے آگے چراغ رکھ دے اک اس کے پیچھے چراغ رکھ دے

    تجھے بہت شوق تھا محبت کی گرم لپٹوں سے کھیلنے کا

    لے جل گئی نہ ہتھیلی اب خوش کہا تھا میں نے چراغ رکھ دے

    چراغ لے کے بھی ڈھونڈنے سے چراغ جیسا نہیں ملے گا

    سو رکھنی ہے تو چراغ سے رکھ نہیں تو پیارے چراغ رکھ دے

    چراغ روشن ضرور کر تو پر اس سے پہلے خدا کی خاطر

    یہاں پہ پھیلا ہے جو اندھیرا سمیٹ زیر چراغ رکھ دے

    میں دل کی باتوں میں آ گیا اور اٹھا کے لے آیا اس کی پائل

    دماغ دیتا رہا صدائیں چراغ رکھ دے چراغ رکھ دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے