Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ سونے چاندی نہ شیشے کے گھر میں رہتا ہے

رفیع سرسوی

وہ سونے چاندی نہ شیشے کے گھر میں رہتا ہے

رفیع سرسوی

MORE BYرفیع سرسوی

    وہ سونے چاندی نہ شیشے کے گھر میں رہتا ہے

    مگر ہمارے دل معتبر میں رہتا ہے

    میں اک فقیر ہوں ایسا در سخاوت کا

    امیر شہر بھی میرے اثر میں رہتا ہے

    نظر ملاتے نہیں ہم سے چاند اور سورج

    کسی کا نور ہماری نظر میں رہتا ہے

    کسی کو ٹھیس بھی لگتی ہے چیخ اٹھتے ہیں

    جہاں کا درد ہمارے جگر میں رہتا ہے

    ہمارے گھر کا ہی کردار کوئی نکلے گا

    جو آیتوں کے بھی زیر و زبر میں رہتا ہے

    سراپا نور کا پیکر ہے جو وہی خورشید

    اب انتظار طلوع سحر میں رہتا ہے

    تمہاری جیت تکبر کا بے یقیں پیسہ

    کسی غریب کے دست ہنر میں رہتا ہے

    لبوں پہ جس کے زمانوں کی پیاس ہے رقصاں

    عجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے

    سنا ہے میں نے وہاں موت بھی نہیں جاتی

    کوئی علاقۂ خیر البشر میں رہتا ہے

    سمندروں کی جو بستی بہا کے لے جائے

    کہ اتنا پانی مری چشم تر میں رہتا ہے

    تمہیں بتاؤ وہاں پھر سکون کیوں نہ ملے

    ہمارا دل دل کعبہ بسر میں رہتا ہے

    نہ جانے کب کہاں شمشیر اسے بنانا پڑے

    مرا قلم مرے رخت سفر میں رہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے