Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ تن کا تماشائی رہا من نہیں دیکھا

شہزاد نیر

وہ تن کا تماشائی رہا من نہیں دیکھا

شہزاد نیر

MORE BYشہزاد نیر

    وہ تن کا تماشائی رہا من نہیں دیکھا

    دہلیز پہ آیا بھی تو آنگن نہیں دیکھا

    چہرے پہ کھلی دھوپ میں اس درجہ مگن تھا

    آنکھوں سے برستا ہوا ساون نہیں دیکھا

    اس سمت سمیٹوں تو بکھرتا ہے ادھر سے

    دکھ دیتے ہوئے یار نے دامن نہیں دیکھا

    دروازے پہ آ کر جو کسی نے بھی صدا دی

    دل کھول دیا دوست کہ دشمن نہیں دیکھا

    اک بار ہی آیا تھا وہ خس خانۂ دل میں

    پھر میرے جہاں گرد نے یہ بن نہیں دیکھا

    کیوں میری تمنا کی طرف دیکھ رہے ہو

    کیا تم نے کبھی آگ پہ خرمن نہیں دیکھا

    لفظوں میں چھپی درد کی خوشبو نہیں دیکھی

    گل دیکھنے والوں نے بھی گلشن نہیں دیکھا

    اس نے بھی تبسم کا ہنر دیکھ کے نیرؔ

    آلام چھپانے کا مرا فن نہیں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے