وہ تقاضائے جنوں اب کے بہاروں میں نہ تھا
وہ تقاضائے جنوں اب کے بہاروں میں نہ تھا
ایک دامن بھی تو الجھا ہوا خاروں میں نہ تھا
اشک غم تھم گئے یاد آتے ہی ان کی صورت
جب چڑھا چاند تو پھر نور ستاروں میں نہ تھا
مرنے جینے کو نہ سمجھے تو خطا کس کی ہے
کون سا حکم ہے جو ان کے اشاروں میں نہ تھا
ہر قدم خاک سے دامن کو بچایا تم نے
پھر یہ شکوہ ہے کہ میں راہ گزاروں میں نہ تھا
تم سا لاکھوں میں نہ تھا جان تمنا لیکن
ہم سا محروم تمنا بھی ہزاروں میں نہ تھا
ہوشؔ کرتے نہ اگر ضبط فغاں کیا کرتے
پرسش غم کا سلیقہ بھی تو یاروں میں نہ تھا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 718)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.