وہ تیز حرف جو پھینکا گزرنے والے نے
وہ تیز حرف جو پھینکا گزرنے والے نے
اٹھا لیا ہے اسے گھر میں ڈرنے والے نے
نہ پوچھ کتنی بڑی تیرگی کو پار کیا
ذرا سی روشنی آنکھوں میں بھرنے والے نے
نہ جانے دن کا لہو کس قدر کشید کیا
شفق سے شام کے دامن کو بھرنے والے نے
بہت ہی گہرا تھا پانی میں ڈر گیا شاہیںؔ
صدا تو دی تھی مجھے بھی اترنے والے نے
- کتاب : Ishq e Tamam (Pg. 407)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.