Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ تیرگیٔ شب ہے کہ گھر لوٹ گئے ہیں

سلیم سرفراز

وہ تیرگیٔ شب ہے کہ گھر لوٹ گئے ہیں

سلیم سرفراز

MORE BYسلیم سرفراز

    وہ تیرگیٔ شب ہے کہ گھر لوٹ گئے ہیں

    اس در سے ابھی نجم و قمر لوٹ گئے ہیں

    اے موسم گل تو ابھی آیا ہے یہاں پر

    جب شاخ و شجر دیدۂ تر لوٹ گئے ہیں

    شب بھر تو تری یاد کا میلہ سا لگا تھا

    اس بھیڑ میں کچھ خواب سحر لوٹ گئے ہیں

    ہم ہیں کہ ترے ساتھ چلے جاتے ہیں ورنہ

    سب لوگ شروعات سفر لوٹ گئے ہیں

    جب شام کے سائے شجر و شاخ سے اترے

    ہم تکتے ہوئے راہگزر لوٹ گئے ہیں

    آئے تھے بہت طیش میں وہ مجھ کو ڈبونے

    دیکھا جو مرا عزم بھنور لوٹ گئے ہیں

    سناٹے تجھے ملنے کو آئے تھے سویرے

    روکا تھا بہت ہم نے مگر لوٹ گئے ہیں

    بس ہم ہیں ترے شہر میں ٹھہرے ہوئے اب تک

    سب تاجر مرجان و گہر لوٹ گئے ہیں

    اب کے تو یہ صحرا بھی سہارا نہیں دیتا

    دیوانے سبھی خاک بہ سر لوٹ گئے ہیں

    خوابوں کو سلیمؔ آنکھ میں رکنا ہی نہیں تھا

    وہ کر کے مجھے زیر و زبر لوٹ گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے