Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ تو بالیں پہ بھی آئے نہیں بلوانے سے

سوز سکندرپوری

وہ تو بالیں پہ بھی آئے نہیں بلوانے سے

سوز سکندرپوری

MORE BYسوز سکندرپوری

    وہ تو بالیں پہ بھی آئے نہیں بلوانے سے

    فائدہ کیا دل ناداں ترے گھبرانے سے

    چاہے اک گھونٹ بھی ساقی نہ دے لیکن رندو

    بات میخانے کی باہر نہ ہو میخانے سے

    اپنی منزل پہ پہنچ جائیں گے ٹھوکر کھا کے

    راہ کعبے کو بھی جاتی ہے صنم خانے سے

    خاک کیوں چھانتا پھرتا ہے بیابانوں کی

    آپ نے یہ بھی تو پوچھا نہیں دیوانے سے

    چند چھینٹوں سے کہیں بجھتی ہے دہکی ہوئی آگ

    اور گھبرانے لگا دل میرا بہلانے سے

    آپ اب پرسش احوال کی خاطر آئے

    بات بھی جب نہیں کی جاتی ہے دیوانے سے

    مے کشی سوزؔ کی فطرت میں ہے داخل واعظ

    رند مشرب ہے نہ باز آئے گا سمجھانے سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے