وہ تو بیٹھے رہے سر جھکائے ہوئے
وہ تو بیٹھے رہے سر جھکائے ہوئے
جادو ان کی نگاہوں کے چلتے رہے
مشکلوں نے بہت راہ روکی مگر
جن کو منزل کی دھن تھی وہ چلتے رہے
میں انہیں بھی گلے سے لگاتا رہا
میرے بارے میں جو زہر اگلتے رہے
ہم تو قائم رہے اپنی ہر بات پر
تم برنگ زمانہ بدلتے رہے
یاد کے جگنوؤں سے وہ عالم رہا
دیپ بجھتے رہے دیپ جلتے رہے
ہم نے دامن نہ اپنا بھگویا حفیظؔ
دل میں طوفان لاکھوں مچلتے رہے
- کتاب : Safeer-e-shar-e-dil (Pg. 435)
- Author : Hafeez Banarsi
- مطبع : Hafeez Banarsi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.