وہ تو جب تھا جب میں خود سے بھی حریفانہ رہا
وہ تو جب تھا جب میں خود سے بھی حریفانہ رہا
میری وحشت کا سمندر ایک پیمانہ رہا
دل سے مانگا ہے سکوں آنکھوں سے مانگے ہم نے خواب
آپ خود سے بھی تعلق کچھ گدایانہ رہا
مدتوں میری ہتھیلی پر رہا ہے آسماں
اپنے دل سے مدتوں میرا بھی یارانہ رہا
کچھ مجھے بھی اپنے قد کا اک غلط احساس تھا
کچھ رویہ اس کا بھی مجھ سے خدایانہ رہا
ہاتھ سے جب تک نکل کے رہ گیا ہر ایک نقش
خوشبوؤں ہی کے تعاقب میں وہ دیوانہ رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.