وہ تو مل کر بھی نہیں ملتی ہے
جانے کس دھن میں رہا کرتی ہے
چوم لیتی ہے مرا ماتھا جب
ایک خوشبو سی برس پڑتی ہے
سوچ لیتا ہوں اسے دم بھر کو
اور یہ روح مہک اٹھتی ہے
میں جسے کہہ نہ سکوں گا ہرگز
آج وہ بات مجھے کہنی ہے
لوگ کہتے ہیں محبت جس کو
سر پھری بگڑی ہوئی لڑکی ہے
اپنی دنیا کے مسائل میں وہ
اپنی زلفوں کی طرح الجھی ہے
میں ندی نیند کی اور وہ مجھ میں
خواب مچھلی کی طرح رہتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.