وہ تجھ کو توڑ کے مثل حباب کر دے گا
وہ تجھ کو توڑ کے مثل حباب کر دے گا
ترا غرور تجھے آب آب کر دے گا
ٹھہر سکے گی کہاں شبنمی گہر کی چمک
بس اک نظر میں فنا آفتاب کر دے گا
کبھی تو پھیلے گی باغ حیات میں خوشبو
گلاب کھل کے فضا کو گلاب کر دے گا
رخ فریب پہ ٹھہرے گی کیا نقاب فریب
ترا فریب تجھے بے نقاب کر دے گا
نہ راس آئے گی تعبیر خواب مستقبل
یہ وقت خواب کے منظر کو خواب کر دے گا
دکھا کے چہرۂ ماضی کے خد و خال تجھے
سوال دور رواں لا جواب کر دے گا
جہاں کو دے گی جو کوثرؔ پیام امن و اماں
ادیب وقت رقم وہ کتاب کر دے گا
- کتاب : Junoon Ki Aagahi (Pg. 58)
- Author : Kausar Siwani
- مطبع : Arshia Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.