وہ ادھر سوگوار بیٹھے ہیں
وہ ادھر سوگوار بیٹھے ہیں
ہم ادھر شرمسار بیٹھے ہیں
ہم نوا ہو گئے وہ غیروں کے
کرکے ہم اختیار بیٹھے ہیں
دور حاضر میں نوجواں لاکھوں
طالب روزگار بیٹھے ہیں
بے وفا آج تیرے وعدہ پر
کرکے ہم اعتبار بیٹھے ہیں
لٹ گئے بے خودی میں ہم ایسے
بن کے دنیا پہ بار بیٹھے ہیں
آج ہو اذن عام اے ساقی
منتظر بادہ خوار بیٹھے ہیں
کوئی پوچھے شرارؔ یہ ان سے
آج کیوں اشک بار بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.